غزل سلطان محمد خان آج اشک سے اب ریز ہیں آنکھیں میری آج کچھ اور ہی خوناب ہیں آنکھیں میری کچھ سرکشی کچھ بغاوت کا ارادہ ہے آج سر محفل تیری آنکھوں میں ہیں آنکھیں میری کچھ پیراہن زرد ہے کچھ سونی اس کی رنگت اس لیے تو آج زرد ہیں آنکھیں میری کچھ انداز بے رخی کا کچھ خفا ہے وہ آج ظالم کچھ بے رنگ زندگی، کچھ بے جان ہیں آنکھیں میری وہ پارہ صفت وہ اک سیم تن سلطان دل ہے وہ جان ہے وہ آنکھیں میری
Education Awareness And Research